نگہت شاہین (خانیوال)

آؤ مِل کر سچے، اچھے اور کھرے ہو جائیں

اندھیروں میں اِک شمع جلائیں

پھر سے ایسا اِک دیس بنائیں

جہان عِلم کی مضبوط دیواریں ہوں، پھولوں کی پُھلواری ہو

 سچے، کھرے متعلم ہوں، رشوت ستانی پر پہرے ہوں

سنہرے موتیوں کی مالا پروئیں، حاکم دِلوں میں بستے ہوں

 میرے دیس کی سُوندھی مٹی ہو، گلابوں سے بکھری خُوشبوئیں ہوں

 سب دُکھ سُکھ میں ساتھی بنیں، مزاجوں کے تختے سیدھے ہوں

ننھی پریوں کے جھُرمٹ میں ،مَن کے پیارے گیت ہوں

ہاتھوں میں ہاتھ لیے، کھِیلتے پُھول سب اپنے ہوں

آؤ مِل کر ایسا دیس بنائیں، بَھٹکے ہُوؤں کو راہ دِکھائیں

بِگڑے ہوؤں کو حِسابِ محشر سے بچائیں

پھر سے ایسا اِک دیس بنائیں، اندھیروں میں اِک شمع جلائیں

شیئر کریں
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •