ماحول دوست شمسی توانائی

محمد طاہر (ڈیرہ غازی خان)

شمسی توانائی نے متبادل انرجی کی پیداوار میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔ شمسی توانائی کو انرجی  حاصل کرنے کا سب سے بڑا اور  سستاذریعہ قرار دیا جاتا ہے۔ شمسی توانائی کو ماحول دوست انرجی کا دوسرا نام خیال کیا جاتا ہے۔ اس کے حصول کے لیےابتدائی تیاریوں میں سیلیکون ، شیشہ اور ایلومینیم بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔ پاکستان کے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی کا مسئلہ بھی رہتا ہے اور بجلی کے بڑھتے نرخ بھی پریشانی کا سبب بنتے ہیں۔ پاکستان  میں سورج کی روشنی سال بھر دستیاب رہتی ہے۔ اس لیے شمسی توانائی سے بجلی  پیدا کرنے کے نظام کو ایک موثر اور سستا متبادل طریقہ بنایا جا سکتاہے۔ شمسی بجلی کی پیداوار محفوظ اور قابل اعتماد ہے۔ شمسی توانائی سے ایندھن کا استعمال نہیں ہوتا اور آپریشن کی لاگت بھی  بہت کم  ہوتی ہے۔ شمسی بجلی کی پیداوار کے لیے نظام کی تعمیر کا دورہ مختصر ، آسان اور لچک دار ہے اور بوجھ کے مطابق اضافہ یا کمی  میں اضافہ کر سکتا ہے۔ہماری زمین روزانہ ایک بہت بڑی مقدار میں سورج سے براہ راست انرجی حاصل کرتی ہے۔ یہ توانائی فضا  میں سے گزرتے وقت  گرد وغبار  کے ذرات سے پانی  کے بخارات سے ٹکرانے کے بعد کم ہو جاتی ہے۔ دوپہر کے وقت جس دن بادل نہ ہوں شمسی توانائی کی شدت زمین پر تقریبا ایک کلو واٹ ہوتی ہے۔ یہ انرجی سولر ریفلکٹرز اور تھرمل ابزرور کی مدد سے پانی براہ راست گرم کرنے کے لیے ہو سکتی ہے۔

شیئر کریں
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •